معروف شاعر، ادیب، بانی بزم آفتاب ادب مقبول شارب۔(گولڈ میڈلسٹ) حیدر آباد
جناب امین جالندھری معروف قلم کار ہیں۔ فروغ ادب کے لیے شب و روز کوشاں رہتے ہیں۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ادب کی خدمت کرنا موصوف کامقصد حیات بن چکا ہے۔ کبھی مشاعروں کا انعقاد، کبھی تنقیدی نشستوں کا اہتمام، کبھی کسی کتاب کی تقریب رونمائی اور کبھی کسی شاعر یا نثر نگار کے ساتھ شام مناتے نظر آتے ہیں۔ متعددکتابوں پر تبصرے کیے۔ آپ کے مضامین اخبارات و رسائل میں چھپتے رہتے ہیں۔ تقریر کرنے اور نظامت کے فرائض انجام دینے کا ان کا اپنا ایک انداز ہے۔
دسمبر1995ء میں آپ کے افسانوں کا مجموعہ دو حرف ، مارچ2021ء میں حرف حرف روشنی (مضامین) اور اگست 2022ء میں حرف حرف کہانی شائع ہوا۔ تینوں مجموعوں کی اپنی جگہ ایک اہمیت ہے۔ حرف حرف روشنی کا ایک مضمون پرانی نمائش میں درویش مجھے زیادہ پسند آیا اور پڑھ کر خوشی بھی ہوئی۔ اس میں امین صاحب کا یہ نعرئہ مستانہ کل اور آج کا ایک ہی نعرہ ہے۔ سید صادق حسین صادق بھائی ہمارا ہے ہر آنکھ کا تارا ہے۔ کیا کہنا۔ مختصر یہ کہ کسی بھی شعبے میں کوئی بھی اچھا کام کرے تو اسے سراہا جانا چاہیے ۔ ایسا کرنا کام کرنے والے کی حوصلہ افزائی کا سبب بنتا ہے۔ امین جالندھری نے ایک خاموشی سے ادب کی خدمت کرنے والے کی خدمات کو سراہا۔ بہت اچھا کیا قابل تعریف ہے۔ امید ہے کہ موصوف آئندہ بھی اسی طرح حتی المقدور ادبی خدمات انجام دیتے رہیں گے اوران کی کاوشوں کو پسندیدگی کی نگاہوں سے دیکھا جائے گا۔
مبارک باد
گزرا مضمون جو نظروں سے گزرا
"حرف حرف روشنی" میں پائی
اے امیں آج یہ تری کاوش
ہو مبارک کہ رنگ لے آئی
٭٭٭٭٭٭٭