ہندوستان کی سرزمین سواد اعظم کے نام سے مشہور ہے۔ اور ملکوں پر اس کو اس لیے ترجیح ہے کہ حضرت آدم بہشت چھوڑ کر ہندوستان کی سرزمین پر آئے، جہاں سردی، گرمی، برسات ہر فصل اعتدال سے ہوتی ہے۔ ہندوستان میں بھی اودھ ہی کو یہ فخر حاصل ہے کہ اس کو گلشن ہند کے لقب سے یاد کرتے ہیں۔ اِس مضمون میں ہم دربار اودھ کی جھلک دکھانا چاہتے ہیں کیونکہ آج کل جب کہ ہر طرف سلور جوبلی کی دھوم دھام مچی ہوئی ہے اور تمام اہل ہند اپنے شاہنشاہ معظم(١) کی تخت نشینی کی پچیسویں سالگرہ اور جشن آرائی پر خوشی سے پھولے نہیں سماتے ہیں؛ شاہان اودھ کے دربار کی کیفیت کا بیان دلچسپی سے خالی نہ ہوگا۔
١۔ جارج پنجم مراد ہیں جو ٦ مئی ١٩١٠ء سے ٢٠ جنوری ١٩٣٦ء تک برطانوی ہند کے بادشاہ (قیصرِ ہند) رہے۔ ١٩٣٥ء میں ان کی تخت نشینی کی پچیسویں سالگرہ منائی گئی تھی، اسی موقع پر عشرتؔ لکھنوی نے یہ مضمون سپرد قلم کیا تھا۔ (Yethrosh)