جز و کل رب کے کسی کا نہ سوالی ہونا
مر ہی جانا کبھی غیرت سے نہ خالی ہونا
دم تو بھرتے ہیں سبھی ان کی غلامی کا مگر
اصل معراج ہے جذبوں کا بلالی ہونا
رنگ احمر سے خدا نے ہے نوازا ان کو
پھر ضروری تو نہیں ہونٹوں پہ لالی ہونا
میرؔ کا اشک طلب کرتا ہے آفاقی غم
فکر غالب کے لئے شرط ہے حالی ہونا
گھر کے پودے کی حفاظت کا نہیں جن کو شعور
زیب دیتا ہے انہیں باغ کا مالی ہونا؟
آپ جو کچھ ہیں فقط اپنے لئے ہی ہوں گے
ہے بڑی بات کہ دنیا میں مثالی ہونا
ہے یہ دلشاؔد اسی رب کی کرشمہ سازی
ایک دانے سے نکل کر کئی بالی ہونا