آپی کے نام
اُس کے ہونٹوں کی محراب دعاؤں والی
اُس کی خاموشی بھی اذاں جےسی لگتی ہے
بچپن کے خزانے میں
کتنے زمانے تھے
اُس ایک زمانے میں
بہت سی بے نیازی اور اک یادوں بھری گٹھڑی
بڑا سامان اپنی خستہ سامانی میں رکھا ہے
زندگی ! دیکھ بجھتے ہوئے لوگ ہم
بزمِ جاں میں چمکتے رہے رات بھر