“! ميں جانتی ہوں کہ اگر ميرے ڈيڈی کو اس کا علم ہو جائے تو مجهے قتل کرديں کيوں ؟ صادق کی آنکهيں حيرت اور خوف سے پهيل گئيں۔ انہيں کالوں سے بڑی نفرت ہے۔
ميں کالا ہوں ۔۔۔۔صادق نے غصيلے لہجے ميں پوچها۔ارے جاؤ ۔۔۔۔ذرا ميری رنگت ديکهو، ميری رشتہ دار لڑکياں مجهے مکهن کہتی ہيں ۔
سنو تو سہی ! تم بہت اچهے ہو، بہت پيارے ہو دور سے کوئی قديم يونانی ديوتا معلوم ہوتے ہو۔۔۔۔۔مگر ہو تو
“! آخر ديسی ہی پهر اس سے کيا ہوتا ہے ؟
ڈيڈی ديسی آدميوں کو پسند نہيں کرتے۔ مگر مجهے تمہارے ڈيڈی سے بڑی محبت ہے۔ تم نے انہيں کب ديکها ہے۔
نہيں ديکها تو کيا ہوا ۔۔۔۔ ان کے متعلق سوچا تو ہے ۔۔۔۔۔ آہا ۔۔۔۔ مارتها کے ڈيڈی ۔۔۔۔ڈارلنگ آف مائی ہارٹ ہنی آف مائی مون۔
يہ کيا بات ہوئی ۔۔۔۔۔ ہنی آف مائی مون۔۔۔
ہنی مون ياد آگيا تها ! ميں دراصل ہنی آف مائی ڈريمس کہنا چاہتا تها۔ آج ڈيڈی گهر پر نہيں ہيں اس ليئے تمہيں اپنے گهر لے چلوں گی۔
صفدر کے کان کهڑے ہوگئے ، تذکرہ مارتها کے ڈيڈی کا تها ۔۔۔۔ وہ مارتها جو ايک چهوٹے سے فليٹ ميں تنہا رہتی تهی اس وقت ايک ڈيڈی بهی پيدا کر بيٹهی تهی۔
صادق اس تجويز سے بے حد خوش ہوا اور پهر دونوں رات کا کهانا کهانے لگے۔ کهانے کے دوران ميں مارتها نے کہا تها ۔ميں ايلمر ہاؤز ميں رہتی ہوں ۔ ايلمر ہاؤز ۔۔۔صادق نے متحيرانہ انداز ميں دہرايا۔ وہ تو بڑی شاندار عمارت ہے ۔ ہاں ميں وہيں رہتی ہوں ! مگر تمہيں اس پر حيرت کيوں ہے ؟؟؟؟
کچه نہيں ! ميں نے سوچا تها کہ ميں تو اتنا مالدار نہيں ہوں کہ کوئی اتنی بڑی اور شاندار عمارت بنوا سکوں۔ تمہاری عمارت ميرا ننها سا دل ہے ، جہاں تم ہر وقت رہتے ہو۔ وہ پهر بے ڈهنگے پن سے ہنسا ۔ صفدر کو دونوں ہی پر غغّصہّصہ آرہا تها۔
کهانا ختم ہوگيا اور صفدر سوچنے لگا کہ اٹهو بهی جلدی سے مردود ۔۔۔۔ ميں کئی راتوں سے ڈهنگ کی نيند کو ترس رہا ہوں۔۔۔۔ ہوسکتا ہے تم ميں سے کوئی اس وقت گہری نيند سو جائے ۔اسے يقين ہو گيا تها کہ اس لڑکی کے معاملے ميں بهی ايکس ٹو سے غلطی نہيں ہوئی۔