پچهلے دو دن سے گهر كے بڑے آپس ميں سر جوڑ كے بيٹهے تهے اشمل گهر ميں چپكے چپكے ہونے والى ميٹنگز سے انجان تو نہيں تهى پر اسے يہ بهى سمجھ نہيں آرہا تها كے گهر ميں ہو كيا رہا ہے ""جب سے اشمل بسمہ كے گاؤں والے گهر آئى تهى بسمہ كے سسرال والے دو چار بار آچكے تهے پر اشمل ان سےكبهى نہيں ملى تهى جب بهى وه لوگ آتے اشمل پہلے ہى اٹھ كر دوسرے كمرے ميں چلى جاتى تهى وجہ اسكا وه خوف جو بلال كے گهر والوں نے اسكے دل ميں پيدا كيا تها وه ذہنى مريضہ بنتى جا رہى تهى جب گهر ميں بسمہ كى شادى كى بات چلتى وه خوفزده سى دكهائى ديتى اسے لگنے لگا تها كے سب سسرال والے لالچى ہوتے اور ہر شوہر ظالم ""
بسمہ نے اک دو بار اسے بتانے كى كوشش كى كے اس كى لو +ارينج ميرج ہو رہى ہے پر وه لفظ شادى سے اتنا ڈر گئى تهى كے اسكى پورى بات سنے بنا ہى وہاں سے اٹھ جاتى اور بسمہ كى بات ادهورى ہى ره جاتى ""بسمہ اور باقى سب گهر والے اسكى حالت سے پريشان دكهائى ديتے تهے۔
آج بسمہ كا نكاح تها اشمل كے لاكھ منع كرنے پر بهى وه بارات پر اپنے لہنگے جيسا لہنگا اشمل كے لئے لے آئى تهى اور اسے زبردستى پہنا بهى ديا تها ""
نكاح كا وقت ہوا بسمہ كے ابا اور اشمل كے بابا وہيل چئير پر آئے ساتھ ميں چند گواہوں اور مولوى صاحب كو لے كر ان كے ساتھ مووى ميكر بهى تها ""اشمل نے جب ان لوگوں كو آتے ديكها تو اٹھ كر دوسرے كمرے ميں جانے لگى تو بسمہ نے اسكا ہاتھ زور سے پكڑ كر اپنے ساتھ بٹها ليا بسمہ كا نكاح ہوا اشمل سب كچھ غائب دماغى سے ديكھ رہى تهى نكاح پڑهانے كے بعد نكاح خواں نے واپس جانے كى بجائے اپنا رخ اشمل كى جانب موڑ ليا بسمہ نے اشمل كا ہاتھ ابهى بهى مضبوطى سے پكڑ ركها تها بسمہ كى امى نے آگے بڑھ كے اشمل كے سر پے ہلكا سا گهونگهٹ ديا اور مولوى صاحب بولے بيٹى كيا آپكو عاہل خان ولد دبريز خان اپنے نكاح ميں قبول ہے اشمل جو اب تک كى سارى كاروائى كو حيرانى سے ديكھ رہى تهى مولوى صاحب كے پوچهنے پر گهبرا كر اپنے بابا كى طرف ديكهنے اجمل صاحب نے بيٹى كو آنكهوں سے ہاں بولنے كا اشاره كيا تو اشمل نے بهى بے اختيار ہاں بول ديا ۔
اشمل جو شادى كے نام سےبهى ڈرنے لگى تهى اس نے كيسے نكاح كے لئے ہاں بول ديا اسے خود بهى يقين نہيں آرہا تها بس اسے اتنا پتہ تها كے اس كے بابا نے ہاں بولنے كا اشاره كيا تها اور يہاں اتنے لوگوں كے سامنے اس كے باپ كى عزت كا سوال تها اور جہاں وه اپنے بابا كى عزت كے لئے بلال كے اتنے ظلم سہہ گئى وہاں اتنے لوگوں كے سامنے اپنے بابا كى عزت ميں كمى كيسے آنے دے سكتى تهى اسے اپنے بابا كى عزت بہت پيارى تهى اور اس نے يہاں بهى اپنے بابا كے اک اشارے كا مان ركھ ليا تها اس كے باوجود كے وه لفظ شادى سے بہت ڈرنے لگى تهى ۔
اس كے بعد كب انكى رخصتى ہوئى اور كب عاہل كى چند رشتے دار خواتين اسے عاہل كے پهولوں سے سجے كمرے بٹها کر چلے گئيں اسے كچھ پتا نا تها وه تو بس ديوانوں كى طرح پهولوں سے سجے كمرے كو ديكھ كر ڈر رہى اس كے ذہن بلال كا كمره گهوم رہا تها جسے شادى كى پہلى رات يونہى پهولوں سے سجايا گيا تها فرق صرف اتنا تها كے بلال كے گهر والے مڈل كلاس لوگ تهے جنہوں نے آرٹيفشل پهولوں سے كمره سجايا تها اور عاہل اک امير گهرانے سے تعلق ركهتا تها اور اس كے كمرے كو گلاب كے تازه پهولوں سے بہت سليقے سے سجايا گيا تها ""
كمرے كا درازه كهلا تو عاہل دهيرے دهيرے چلتا ہوا اشمل كے ساتھ آبيٹها ""اشمل عاہل نے نے دهيرے سے پكارا اشمل نے جيسے ہى اسكى آواز پر جهكا ہوا چہره اٹها كر اسے ديكها تو اسے عاہل كى شكل ميں بلال دكها اسے ديكهتے ہى وه زور زور سے چلانے لگى مجهے مت مارو جاؤ يہاں سے جاؤؤؤؤ"" عاہل نے اسكى يہ حالت ديكهى تو بنا كچھ بولے كمرے سے نكل گيا اور اشمل كب روتے روتے سو گئى اسے پتا ہى نا چلا ۔
اگلے دن وليمے كے بعد بسمہ اشمل كے پاس بيٹهى اسے سمجها رہى تهى كے انہوں جو كيا اس كے بهلے كے لئے كيا ديكهو اشمل خود كو نارمل كرو يار ميں تمہارى دوست ہوں ہر پل تم كو مسكراتا ہوا ديكهنا چاہتى ہوں اور اب تو ميں ہر وقت تمہارے ساتھ ہوں ديورانى بن كر كيونكہ ساحل عاہل بهائى سے 10 منٹ چهوٹے ہيں بسمہ نے اسے ہنسانے كى ناكام كوشش كى دونوں باتيں كر ہى رہى تهيں كے عاہل ان كے پاس چلا آيا ارے بسمہ كيوٹ سى بهابهى آپكو آ پكے مياں جى بلا رہے ہيں جائيے ان كى بات سنيے "" جى اچها كہتى مسكراتى ہوئى بسمہ باہر كى جانب چل دى اور عاہل اشمل كے پاس بيٹھ گيا اشمل گهبرا كر تهوڑا دور ہوگئى ارے آپ مجھ سے ڈرتى كيوں ہيں ميں كوئى جن تهوڑى ہوں عاہل نے مسكرا كر كہا پليز آپ مجھ سے ڈريں مت اگر آپ ابهى اس رشتے كو كوئى نام نہيں دے پا رہيں اور ذہنى طور پر قبول نہيں كر پا رہيں تو ہم اس رشتے كو دوستى كا نام ديتے ہيں ٹهيک ہے؟؟؟ كوئى جواب نا ملنے پر عاہل نے دوباره پهر سے اپنى بات شروع كى تو كيا آج سے ہم دوست ہيں نا عاہل نے اپنا داياں ہاتھ آگے بڑهاتے ہوئے كہا اشمل پہلے تو حيرانى سے اسے ديكهتى رہى پهر ججهكتے ہوئے اپنا داياں ہاتھ عاہل كے ہاتھ ميں دے ديا ""اس دن كے بعد عاہل گهر كے ہر چهوٹے چهوٹے كام ميں اسكى ہيلپ كرتا وه جتنا اس سے دور بهاگتى وه اتنا اس كے قريب آتا شادى كو دو ماه ہوچكے تهے اتنے عرصے ميں عاہل نے اشمل كے دل ميں اپنے لئے اتنى جگہ زرور بنا لى تهى كے وه اسكى كافى باتوں پر اب ہوں ہاں ميں جواب دينے لگى تهى بسمہ اور ساحل ہنى مون كے لئے كينيڈا چلے گئے تو اک دن عاہل نے اشمل سے كہا چليے نا اشمل ہم كہيں گهوم كر آئيں اشمل نے تهوڑا ججهكتے ہوئے انكار كيا تو عاہل منہ پهلا كر بيٹھ گيا تو كيا اپنى دوست پر مجهے اتنا حق بهى نہيں كے وه ميرے ساتھ گهومنے جائے ""اشمل كو عاہل كے يوں بچوں كى طرح منہ پهلانے پر ہنسى آ گئى چليں كہاں جانا ہے اشمل كے كہنے كى دير تهى كے عاہل اسكا ہاتھ پكڑ كر اسے باہر لے آيا دونوں گاڑى ميں بيٹهے اور مرى كى جانب چل ديے ""ہم كہاں جارہے ہيں اشمل نے پوچها ؟؟؟
ارے دوست صبر كرو سرپرائز ہے مرى پہنچے تو شام ہو چكى تهى كهانا كها كر دونوں نے آرام كيا اگلى صبح عاہل اشمل كو لے كر اسى پہاڑى پر پہنچا جہاں آج سے دو سال پہلے وه بسمہ كے ساتھ آئى تهى"" آپ مجهے يہ كہاں لے آئے مجهے اونچائى سے بہت ڈر لگتا ہے اشمل نے گهبرا كر كہا ""ڈر لگتا ہے نہيں ڈر لگتا تها ايسا بوليں اب آپ عاہل نے مسكرا كر كہا ۔
ارے ليكن اشمل كى بات منہ ہى ره گئى اور عاہل اس ہاتھ پكڑ كر اوپر كى جانب بڑھ گيا اشمل آگےاور عاہل پيچهے تها كے كہيں اشمل ڈر نا جائے اس نے اشمل كو اعتماد ديا پہاڑى پر چڑهنے كا اور اشمل چڑھ بهى گئى اشمل بہت خوش تهى كے وه بنا گرے اوپر آ بهى گئى اسى طرح ہر وه چيز ہر وه بات جس سے اشمل ڈر جاتى تهى عاہل نے اسكے اندر سے بڑى محبت سے ان چيزوں ان باتوں كا خوف نكال ديا كچھ دن وہاں رک كر وه ناران پہنچے تو عاہل اشمل كو ليكر جهيل سيف الملوک آيا وہاں دونوں كافى دير خاموش بيٹهے پانى كى طرف ديكهتے رہے كافى دير چپ رہنے كے بعد عاہل نے خاموشى توڑى اشمل مجهے آپ سے كچھ كہنا ہے پليز برا مت مانيے گا آپ جو چاہيں گى ويسا ہى ہوگا دراصل اشمل ميں آپ كو تب سے پسند كرتا ہوں جب پہلى بار پہاڑى پر ديكها تها اس كے بعد ميں ميڈيكل كى پڑهائى كے لئے ابروڈ چلا گيا واپس آيا تو پتا چلا كے ساحل اور بسمہ جب اک دوسرے كو مرى ميں ملے تهے تب سے پسند كرتے ہيں اور دونوں كا تب سے فون پر رابطہ بهى ہے بابا نے ان دونوں كى منگنى كردى انہيں دنوں مجهے ساحل نے آپ كے ساتھ ہونے والے حادثے كے بارے ميں بتايا تو ميں نے بابا سے اس خواہش كا اظہار كيا كے ميں آپ سے شادى كرنا چاہتا ہوں جسے ميرے بابا اور آپ كے گهر والوں نے مان بهى ليا اشمل ميں آپ كے ساتھ زندگى بهر كا ساتھ چاہتا ہوں اک جيون ساتهى كى طرح"" كيا آپ مجهے قبول كريں گى۔
اشمل جس كے دل ميں عاہل دوست سے كہيں بڑھ كے جگہ بنا چكا تها اپنى محبت اور نرم مزاجى سے"" بنا كچھ بولے عاہل كے كندهے پر سر ركھ ديا ۔
عاہل كو اس كے اس معصوم سے اظہار پر ٹوٹ كر پيار آيا اور اس نے اسے اپنى پناہوں ميں لے ليا ۔🙂
اللّه پاک نے اسے سال بهر ميں بيٹى جيسى رحمت سے نواز كر يہ بهى دكها ديا كے اسكى گود خالى نہيں اور ميرا رب جسے چاہے نواز دے وه بڑا مہربان اور نہايت رحم والا ہے بے شک۔
ختم شد۔