مسُوڑھوں کی سُوجن Gingivitis (جنجی وائیٹس)
تعریف: اس مرض میں مسوڑھوں میں سوج ہو جاتی ہے۔
وجوہات: دانت کی خرابی، کمزوری، مادہ آتشک، خنازیر، سکردی وغیرہ، پارہ کا کھانا، بچوں میں دانت نکالنا وغیرہ اس کے اسباب ہیں۔
تشخیص: مسوڑھے متورم ہو جاتے ہیں اور ان میں درد ہوتا ہے۔۔ کبھی اس وجہ سے تشنج، پھیپھڑوں میں ورم اور دماغ میں بھی ورم ہو جاتا ہے۔
بچوں میں مسوڑھوں کی سوزش سے دست آنے لگتے ہیں۔
علاج: اصل سبب مرض کو معلوم کر کے علاج کریں۔ اگر قبض ہو تو رفع کریں۔
دوائے مجرب: لائیکوار آر سینی کیلس ۲ ڈرام، ٹنکچر آف اپیکاک ۲ ڈرام، بذریعہ پھریری دن میں تین بار مسوڑھوں پر لگائیں۔ مسوڑھوں کی سوجن کے لیے بے نظیر ہے۔
بچوں میں جب دانت نکل رہے ہوں تو متورم مسوڑھے پر شگاف دینا ہی بہتر ہے۔
بچوں کے دانت نکلنے کے زمانہ میں نمک اور شہد ملا کر مسوڑھوں پر لگانے سے بچہ دانت آسانی سے نکال لیتا ہے اور مسوڑھوں کی سوزش کم ہو جاتی ہے۔
اگر کوئی دانت خراب ہو جائے تو اسے نکلوا دیں۔ اگر آتشک یا خنازیر، سکردی یا سیماب کھانے کی وجہ سے ہو تو ان امراض کا علاج کریں۔
نسخہ: ٹنکچر مرھ ۴ ڈرام، ٹینک ایسڈ ۳۵ گرین، عرق گلاب ۱ ۱/۲ اونس، سب ملا لیں اور پھریری سے مسوڑھوں پر لگائیں۔
یونانی نسخہ: دھنیا، سپاری، سماق، صندل سرخ۔ گلنار، حب الآس، مسور، مکو ہر ایک پانچ پانچ ماشہ۔
سب کو آدھ سیر پانی میں جوش دیں اور دن میں چار دفعہ کلیاں کرائیں۔
نیز اس مرض میں وٹامن سی کا استعمال بے حد مفید ہے۔
مفصل مرض سکردی کے بیان میں ملاحظہ فرمائیں۔