مُنہ آنا Stomatitis (سٹومے ٹائیٹس)
تعریف: اس مرض میں منہ کی اندرونی جھلّی سرخ ہو کر متورم ہو جاتی ہے۔
وجوہات: منہ، حلق، ناک کی سوزش، بدہضمی، بچوں میں دانت نکالنا، سرخ بخار، خسرہ، ملیریا بخار اور مرض سبل کے آخری درجہ میں یہ مرض ہو جاتا ہے۔ کھاری، تیز اور چرپری چیزوں کے استعمال سے منہ میں خراش ہونا، پارہ شنگرف کا استعمال اور سگریٹ، تمباکو، زیادہ مرچ، گرم مصالح اور گرم گرم غذا کا کھانا، کسی شکستہ دانت سے منہ میں زخم ہو جانا۔
تشخیص: منہ کے اندر مسُوڑھوں، رخساروں اور لبوں کی میوکس ممبرین لعابدار جھلی متورم اور سرخ ہو جاتی ہے۔
تھوک کثرت سے آتی ہے اور منہ سے پانی بہتا ہے۔ سانس سے بدبُو آتی ہے۔ کھانا پینا مشکل ہو جاتا ہے اور زبان بھی قدرے سرخ ہو جاتی ہے۔ اور کبھی رخسارے بھی سوج جاتے ہیں اور آخر میں منہ میں چھوٹے چھوٹے زخم بن جاتے ہیں۔
علاج: اس مرض میں جس سبب سے منہ میں خراش پیدا ہوئی ہو اُس کو رفع کرنے کی کوشش کریں۔
دافع تعفن انٹی سپٹک ادویات سے غرارے یا کلیاں کرائیں۔ عام طور پر بورک لوشن، کانڈی لوشن، ایلم لوشن مفید ہوتا ہے۔
نسخہ: ٹینک ایسڈ ۱ ڈرام، گلیسرین ایک اونس، باہم ملا لیں۔ پھریری سے منہ میں لگائیں۔
نسخہ: سہاگہ بریاں ۱ ڈرام، شہد ۴ ڈرام، باہم ملا لیں۔ پھریری سے منہ میں لگانا اس مرض کے لیے مفید ہے۔
نیز منہ کے چھالے کے بیان کی ادویات اس مرض میں بھی استعمال کی جاتی ہیں۔
نسخہ: کاربالک ایسڈ لیکوئیڈ ۵ منم، پانی ۴ اونس میں ملا کر مریض کو کلیاں کرائیں، منہ کے زخموں کے لیے بے حد مفید ہے۔
دوائے غرغرہ: پوٹاسیم کلوراس ۱ ڈرام، ٹنکچر مرھ ایک ڈرام، گلیسرین ۴ ڈرام، عرق گلاب ۵ اونس، یہ ایک شیشی میں باہم ملا کر رکھ لیں۔
ترکیب استعمال: ایک اونس دوائی مذکور لے کر دو اونس گرم پانی میں ملا کر غرغرے یا کلیاں کرائیں، منہ کے زخموں کو رفع کرنے میں عجیب الاثر اور مجرب ہے۔
اکسیر قلاع الفم: طباشیر، مغز کنول گٹہ، دانہ الائچی خورد، کباب چینی، زہر مہرہ، گل ارمنی ہر ایک ایک تولہ، کافور ۳ ماشہ۔
سب کو باریک پیس کر منہ کے زخموں پر چھڑکیں۔ منہ کے چھالوں اور زخموں کے لیے اکسیر ہے۔
بعض مریضوں کے منہ میں خطرناک قسم کی سوزش ہو جاتی ہے، جس سے ایک رخسارے میں ورم ہو جاتا ہے۔ اور وہ زخم بن کر گنگرین کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔ اور وہ جگہ مردار ہونی شروع ہو جاتی ہت۔ اور گل کر جھڑنے لگتی ہے۔
اس کے علاج میں زخم پر کاربالک ایسڈ خالص پھریری سے لگانا چاہیے۔ تیزاب شورہ بھی لگایا جا سکتا ہے۔
دن میں تین چار دفعہ بورک لوشن یا ہائیڈروجن لوشن سے غرغرے کرانے چاہئیں اور بعد میں روغن تارپین کی پھریری لگائیں یا آیل یوکلپٹس لگانا بھی مفید ہوتا ہے۔
اس مرض میں کمزوری بہت لاحق ہو جاتی ہے۔ اس لیے مریض کو مقوی ادویات ایسٹن سیرپ، فیلوز سیرپ اور کونین، کچلہ اور فولاد کے مرکبات اس مرض میں مفید ہیں۔
بعض مریضوں کے منہ میں سفید زخم پیدا ہو جاتے ہیں۔ اور ان کا سبب ایک پھپھوندی ہوتی ہے۔ یہ زخم گوشہ دہن اور لبوں کے اندر ہوتے ہیں۔
اس زخم کو بھی نیم گرم بورک لوشن سے صاف کرنا چاہیے۔ اور منہ کے چھالے کی تمام ادویات اس کے علاج میں استعمال کی جا سکتی ہیں اور مندرجہ ذیل نسخہ بے حد مفید ہے۔
دوائے قلاع: قلمی شورہ، کتھ سفید، الائچی خورد، گل سرخ، ہر ایک ۴ ماشہ، کافور ۲ ماشہ، نیلہ تھوتھا سبز بریاں ۰۱ ماشہ۔
تمام ادویات کو باریک پیس کر منہ کے اندر چھڑکیں، دن میں دو تین بار، چھالوں کے لیے نہایت مجرب ہے۔
اگر پارے کی وجہ سے منہ میں چھالے، سوج اور ورم آ گیا ہو تو پارے کا استعمال بند کر دیں اور سیلائن مکسچر کا جلاب دیں۔
نسخہ: مگنیشیا سلفاس ۴ ڈرام، ایکوا ۲ اونس، دن میں دو تین مرتبہ پلائیں، دو تین دست آ جائیں گے۔
نسخہ غرغرہ: پھٹکڑی بریاں ۶ ماشہ، پانی ایک پاؤ میں ملا کر غرغرے کرائیں۔ پارہ سے منہ آنے کو مفید ہے۔
نسخہ: بیری کی جڑ کی چھال، کیکر کی جڑ کی چھال، کچنار کی جڑ کی چھال ہر ایک تولہ تولہ، ایک سیر پانی میں جوش دیں، ٹھنڈا کر کے دن میں تین چار مرتبہ غرغرے کرائیں۔
اگر اس میں ۱ تولہ پھٹکڑی بریاں ملا لیں تو یہ نسخہ اور بھی مفید ہو جاتا ہے۔ انڈے کی سفیدی اور دودھ باہم ملا کر دیں۔
نسخہ: پوٹاسیم آئیوڈائیڈ ۵ گرین، سوڈا سلفاس ۱ ڈرام، سپرٹ ایمونیا ایردم ۳۰ منم، سپرٹ کلوروفارم ۱۰ منم، ایکوا منتھاپپ ایک اونس۔
ایسی ایک ایک خوراک دن میں تین بار دیں۔
پارہ کی وجہ سے منہ کے تمام عوارضات منہ کے چھالے، منہ آنا وغیرہ میں مفید ہے۔
ٹینک گلیسرین کا منہ میں لگانا بھی مفید ہے۔