کان کا ورم Otitis media (اٹائی ٹس میڈیا)
تعریف: اس مرض میں کان کے جوف اور پردہ میں ورم ہو جاتا ہے۔
وجوہات: کان میں زور سے پچکاری کرنا، سردی لگنا، نقرس، پٹھوں میں خراش ہونا، سرخ بخار، خنازیر، گنٹھیا وغیرہ اس مرض کے وجوہات ہیں۔
تشخیص: شروع مرض میں کان کے اندر گرانی محسوس ہوتی ہے۔ پھر کان میں درد ہونے لگتا ہے۔ اور مختلف قسم کی آوازیں سنائی دینے لگتی ہیں۔ قوت سماعت میں کمی آ جاتی ہے۔ اور ساتھ ہی بخار ہو جاتا ہے۔ کان کی اندرونی نالی اور پردہ سرخ متورم ہو جاتا ہے۔ اگر مرض زیادہ ہو جائے تو درد شدید ہوتا ہے۔ اور کبھی جوانوں کو ہذیان اور بچوں کو تشنج ہو جاتا ہے۔
بعض اوقات اس مرض سے کئی مریضوں کو لقوہ بھی ہو جاتا ہے۔ اگر یہ سوزش دماغ کی طرف بڑھ جائے تو مریض کی ہلاکت کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔
علاج: اس مرض کے علاج میں دافع ورم اور دافع در ادویات کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔
شروع مرض میں پنسلین ۵ لاکھ یونٹ کا ایک انجکشن مرض کا خاتمہ کر دیتا ہے۔ حسب ضرورت چوبیس گھنٹے بعد دوسری بار بھی لگا سکتے ہیں۔
خوردنی طور پر سیبازول، سلفاڈایازین، سلفا میزاتھین بھی اس مرض کے لیے اکسیری ادویات ہیں۔ مقدار خوراک ۲ ٹکیہ ہر چار گھنٹہ بعد حتٰے کہ مرض رفع ہو جائے، بچوں کو حسب عمر مقدار خوراک کم کر دیں۔
کان کو گرم پانی یا بورک لوشن سے دھو کر خشک ہونے کے بعد کاربالک گلیسرین قطرہ قطرہ ڈالیں۔ بے حد مفید ہے۔
اگر درد شدید ہو تو اس میں پروکین ہائیڈروکلورائیڈ بقدر ضرورت ملا لیں۔ بیلاڈونا گلیسرین بھی کان میں ڈالنا مفید ہوتا ہے۔
کان پر ٹکور کرنا، انٹی فلو جسٹین پلاسٹر لگانا بھی اس مرض میں مفید ہے۔
شروع مرض میں کان کے پیچھے جونکیں لگوانا بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔
اگر کان کے پیچھے ورم بڑھ جائے تو عمل جراحی کریں اور چیرا دینے کے بعد آئیل کاربالک کی پٹی لگائیں۔ اور پنسلین کا انجکشن لگا دیں۔ نہایت مفید ثابت ہو گا۔
بعض اوقات علاج نہ کرنے یا غلط علاج کرنے سے کان کا پرہ متورم ہو کر خراب ہو جاتا ہے۔ اور ہڈیاں بھی مردار پڑ جاتی ہیں۔ ایسی صورت میں کسی ماہر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا چاہیے۔
نسخہ: سفیدہ بیضہ مرض اور گل روغن مساوی الوزن ملا لیں۔ نیم گرم کان میں ٹپکائیں، درد اور ورم کے لیے مفید ہے۔
بیلا ڈونا ۳ کان کے ورم کے لیے بے حد مفید ہے۔ اگر پیپ پڑ چکی ہو تو ہیپر سلفر ۳۰ بہت فائدہ کرتی ہے۔
کلکیریا سلف بھی کان کے درد کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔