بے خوابی EN SOMINIA اِن سومینیا
تعریف: اس مرض میں مریض کو نیند بالکل نہیں آتی، اگر آتی ہے تو بہت کم آتی ہے۔
وجوہات: اس کا سب سے بڑا سبب دماغ میں خون کی آمد کا کم ہو جانا ہے۔ جس سے دماغ میں خشکی پیدا ہو کر نیند آنی بند ہو جاتی ہے۔ بالعموم تیز بخار، شدت درد، بد ہضمی، قبض، خون کی کمی، رنج و غم، فکر و تردّد، دل و دماغ کی بیماریوں کا مفرد، نقرس، گنٹھیا، مالیخولیا، کثرت دماغی محنت، جلق اور جماع کی کثرت سے پیدا ہوتی ہے۔
نیز شراب تمباکو نوشی، چائے، قہوہ، افیم، بھنگ، چرس، چانڈو، کوکین کے کثرت استعمال سے دماغ میں خشکی پیدا ہو کر نیند کم آتی ہے۔
تشخیص: بے خوابی کے مریض کی دل کی حرکت بڑھ جاتی ہے۔ طبیعت نہایت بے چین اور پریشان ہوتی ہے۔ ناک کے نتھنے خشک ہوتے ہیں۔ پیاس زیادہ لگتی ہے۔ سر میں گرمی معلوم ہوتی ہے۔ رات کو نیند نہیں آتی۔ بعض اوقات غنودگی سی آ کر نیند اچاٹ ہو جاتی ہے۔
علاج: اصل سبب کو معلوم کر کے مرض کو رد کرنا چاہیے۔ دماغ کو روغنیات سے تری پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اگر نیند نہ آنے کا سبب خون کی کمی ہو تو خون پیدا کرنے والی ادویات استعمال کرنی چاہیئں۔
نسخہ روغن لبُوب سبعہ: مغز قندق، مغر پستہ، مغز بادام ششیرہیں، کنجد مقشر، مغز چلغوزہ، مغز تخم کدو، مغز جوز و اخروٹ۔
برابر وزن کوٹ کر اور گرم کر کے خوب اچھی طرح نچوڑ لیں۔ یا کولھو سے تیل نکلوا لیں۔
فوائد: دماغی خشکی کو زائل کر کے بے خوابی کو دور کرتا ہے۔ سرسام سودا دی میں بھی ںافع ہے۔
نسخہ مکسچر خواب آور: پوٹاسیم برومائیڈ ۵ گرین، کلورل ہائیڈریٹ ۱۰ گرین، سپرٹ کلوروفارم ۱۰ گرین، ایکوا ایک اونس۔
ایسی ایک خوراک سوتے وقت دیں۔ نہایت عمدہ خواب آور ہے۔
نسخہ: قینوباربٹیون ۱/۲ گرین، ملک شوگر ۱۰ گرین
ایسی ایک خوراک سوتے وقت دیں خواب آور ہے۔
شیخ الرئیس: صاحب سبات کو ایسے امور سنانے اور دکھانے چاہیئیں، جو اس کو غم میں مبتلا کر دیں۔ کیونکہ اس قسم کے امراض میں جن میں قوت فکر ضعیف اور منجمد ہو جاتی ہے غم نفس میں تحریک پیدا کرتا ہے اور اُسے اصلاح کی طرف متوجہ کرتا ہے۔
علامہ داؤد انطاکی: مندرجہ ذیل نسخہ جات نیند لانے کے لیے ہمارے مجربات سے ہے۔
صفتہ: خس (کاہو) خشخاش اور اجوائن خراسانی ان تینوں کے پھول پتی، بیج اور چھال میں سے جو چیز چاہیں یا جو میسر آئے، ہم وزن ایک ایک حصہ (۵تولہ) کل حنا آس (مورد) باقلا ہر ایک نصف جزو (۰۲ تولہ) صبر زرد اور زعفران خالص ہر ایک بقدر قلیل جتنی میسر آئے تقریباً ۶ ماشہ۔
سب کو ایک سیر پانی میں اس قدر پکائیں کہ دوائیں مضمحل ہو جائیں۔ اس کے بعد صاف کر کے کسی مناسب تیل مثلاً روغن کدو، یا روغن کاہو ۱۰ چھٹانک کے ساتھ اس قدر جلائیں کہ جل کر تیل باقی رہ جائے، صاف کر کے محفوظ رکھیں۔ اس کو خواہ کسی طرح استعمال کیا جائے۔ نیند لانے اور درد سر کو زائل کرنے کے لیے سرار عجیبہ ہے۔
جس شخص کو اس کے استعمال سے بھی نیند نہ آئے، اس کے اچھا ہونے کو توقع نہیں رکھنی چاہیے۔
غذا: زود ہضم غذائیں مثلاً شوربا، یخنی، دودھ، ساگودانہ، مکھن، کدو، خرفہ وغیرہ استعمال کریں۔ تازہ پھلوں میں انگور، سیب، خربوزہ، آم کا استعمال بھی مفید ہے۔
پرہیز: گرم ترش چیزیں گرم مصالح، بینگن، سرکہ، اچار، مچھلی، گوبھی، آلو، کثرت مطالعہ، دھوپ میں چلنا پھرنا زیادہ غور و فکر اور کثرت جماع سے پرہیز کرنا لازمی ہے۔