شروع شروع میں جب قیدی یہاں آکر آباد ہوئے تو مدت تک جنگلی لوگوں نے سخت مخالفت کی ؛ چنانچہ انہوں نے یہاں کے پہلے سپرنٹنڈنٹ اور کمشنر، ڈاکٹر واکر کے عہد میں ایک بہت بڑی فوج طفر موج کے ساتھ ہدو اور ابرڈین پر حملہ کرکے بہت خون خرابے کیے تھے، لیکن اب وہ سرکار کی حکمت عملی اور ملائمت کے باعث فرمانبردار بن گئے ہیں اور جنگل یا بستی میں جہاں کہیں بھی ملتے ہیں، بڑی خاطر داری سے پیش آتے ہیں۔
ان لوگوں کا قد چار سے پانچ فٹ چار انچ تک لمبا ہے، شکل و صورت میں بالکل حبشیوں جیسے ہیں، سیاہ فام، گول سر، آنکھیں ابھری ہوئیں، سر پر بھیڑ کے سے بال، مگر نہایت مضبوط اور قوی، یہ ان کا حلیہ ہے، کل جزائر انڈمان میں ان کی۱۲ ذاتیں ہیں، ہر ذات کی زبان دوسری سے بہت کم ملتی ہے۔
مذہبی خیالات
یہ جنگلی اس بات کے قائل ہیں کہ خدا آسمان میں رہتا ہے، وہی ہر چیز کا خالق ہے اور سب سے بڑا ہے، وہ کسی سے پیدا نہیں ہوا، وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا، آسمان میں اس کا نہایت عمدہ اور نفیس محل ہے، اس کو کوئی نہیں دیکھ سکتا، اسی کے گھر سے پانی برستا ہے، بجلی کا شعلہ اور کڑک بھی اسی کے پاس سے آتی ہے، موت بھی اسی کے حکم سے ہوتی ہے، بھلائی اور رزق بھی وہی دیتا ہے، ان جنگلیوں کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ چانا پالک اس کی بیوی ہے اور اسے بھی فنا نہیں اور نہ ہی وہ کسی سے پیدا ہوئی ہے، اس کا کام ہے کہ سمندر میں مچھلیاں پیدا کرے ،وہی مچھلیوں کو آسمان سے گراتی ہے۔
یہ لوگ شیطان کے بھی قائل ہیں اور سمجھتے ہیں کہ سب برے کام شیطان کراتا ہے، مگر وہ کہتے ہیں کہ شیطان دو ہیں: ایک زمین کا جس کا نام ارم چوگلا ہے، جب زمین پر کوئی ناگہانی موت سے مر جاتاہے، تو یہ سمجھتے ہیں کہ ارم چوگلا نے مار ڈالا ہے، ایک سمندر کا شیطان ہے، جس کا نام جورو ونڈا ہے، جب کوئی ڈوب کر مر جاتا ہے، تو کہتے ہیں کہ اس کو جورو ونڈا نے مار ڈالا ہے۔
یہ لوگ فرشتوں کے بھی قائل ہیں اور سمجھتے ہیں کہ وہ مذکر مؤنث دونوں جنس سے ہیں، جنگل میں رہتے ہیں اور انسانوں کی حفاظت کرتے ہیں، یہ لوگ بھوت پریت کے بھی قائل ہیں اور کہتے ہیں کہ انھیں کچھ اختیار نہیں ہے، یہ لوگ خدا تعالی یا کسی دوسری چیز کی قطعاً عبادت نہیں کرتے۔
یہ لوگ طوفان نوح کے بھی قائل ہیں اور کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ زمین پر ایسا طوفان آیا تھا کہ ساری دنیا ڈوب گئی تھی اور ان کے بزرگ ایک کشتی بنا کر اس میں سوار ہو گئے تھےاور ایام طوفان میں بہت دنوں تک اس کشتی میں سوار رہے، جب طوفان ختم ہوا تو وہ کشتی جزائر انڈمان کے پہاڑوں میں سے کسی ایک پہاڑ میں آکر رک گئی تھی۔