انبالہ جیل سے لاہور جانے کے لیے جب میں تیار ہوا، تو بیوی بچے ملاقات کے لیے جیل میں آئے، جس دن ملاقات ہوئی رمضان المبارک کا مہینہ اور میں روزے سے تھا، جیل سے باہر ایک کوٹھڑی میں بڑی دیر تک گفتگو ہوتی رہی، میرا گیرو رنگ کا لباس، کمبل کا کرتہ اور پاؤں پابند زنجیر و سلاسل دیکھ کر میرے یہ اقرباء نہایت غمگین و افسردہ ہوئے، میں نے انھیں تسلّی دی اور ہر حال میں دامان ایمان و صبر، مضبوطی سے تھامے رکھنے کی تلقین کی، کوئی سال سوا سال کے بعدآج جب میں نے اپنے بیٹے محمد صادق کو دیکھا، تو وہ ایسا صحت مند تھا کہ میں اسے مشکل سے پہچان سکا، اس سے یہ میری آخری ملاقات تھی، اس کے بعد میں نے اسے دوبارہ اس دنیا میں نہیں دیکھا۔