(رتن کی ماں کا جنازہ اٹھائے اور رام رام ست ہے، یہی تمہاری گت ہے۔ جلوس سٹیج پر ایک طرف سے آتا ہے اور دوسری طرف سے نکل جاتا ہے۔ جلوس کے نکل جانے کے بعد پہلوان اپنے چیلوں کے ساتھ آتا ہے۔)
انوار: کیا کیا جائے استاد۔
پہلوان: اس کا مزہ تو چکھاؤں گا ہی۔
سراج: سالوں کو شرم نہیں آتی۔
پہلوان: کافر ہیں۔۔۔
رضا: استاد کہہ دے تو میں ایک ایک کو ٹھیک کر دوں۔
پہلوان: چل ٹھیک ہے، بہادری دکھانے کا ٹائم آئے گا۔
(تینوں آگے بڑھ جاتے ہیں۔)