اکمل شاکر(پسنی)
مجھے پانا ہوا کے ساتھ رہنا ہے
میں غائب ہوں
مجھے ڈھونڈو
مجھے پانا
دُکھوں پر ہاتھ رکھنے کی تمنا ہے
یہ خواہش چند لمحوں تک تمہارے دل میں
زندہ ہوکے مرتی ہے
مجھے چھونا خلا کے پار جانا ہے
جہاں دکھ کے جزیرے برف باری سے سلگتے ہیں
جہاں کچھ سال پہلے موسمی خوابوں کی وادی تھی
ابھی تک میری آنکھوں نے
اسی تصویر کو محفوظ رکھا ہے
مجھے پانا ہمیشہ زندگی کو پا کے کھونا ہے
دلوں میں درد بونا ہے
سمندر کی طرح دن رات رونا ہے
مجھے پانا،ہمیشہ زندگی سے ہاتھ دھونا ہے
مجھے پانا
نہ پانا
ایک جیسا ہے