پرویز مظفر(برمنگھم)
تیری بندوق میرے شانے پر
اور میں بھی ترے نشانے پر
پھر کسی اور وقت مولانا
دل نہیں ہے ابھی ٹھکانے پر
اب مِری زندگی کا دارومدار
ہے ترے آنے اور نہ آنے پر
تتلیوں کا قصور بخشا جائے
غنچے کھلتے ہیں چومے جانے پر
رات پھر دھوکہ کھا گئے پرویزؔ
اُٹھ گئے چاند کے جگانے پر