عذرا پروین
زوالِ ذات کے پھر کچھ نئے طبق دیکھو
درندگی پہ بشر کی،درندے فق دیکھو
اَڑے ہیں کبڑوں کے سردار بھی،حواری بھی
کہ ان کی پیٹھ پہ کوبڑ نہیں،افق دیکھو
یہ سچ ہے نت نئے منظر بڑے معلم ہیں
پڑھو کہ وقت نے الٹا ہے پھر ورق دیکھو
تمہیں کو دھوپ سے،سورج سے تھا حسد بے حد
تمہیں اداسیٔ خاموشیٔ شفق دیکھو