صبا اکبر آبادی
نظروں پہ وہ ظاہر نہیں
ہر ذرے میں ہے جا گزیں
اُس کا فلک اُس کی زمیں
اللہ ربُّ العالمیں
یہ بحر و بر یہ خشک و تر
دشت و جبل شمس و قمر
یہ ثابت و سیار تا حدِ نظر
ہیں اُس کی وحدت کے امیں
اللہ ربُّ العالمیں
مٹی کی یہ رنگینیاں
یہ ریگزار و گلستاں
قدرت کے ہیں اُس کی نشاں
اُس کا کوئی ثانی نہیں
اللہ ربُّ العالمیں