اس دل تک آئے کوئی
دل کے کھلونے کی
قیمت تو لگائے کوئی
صحرا کو جلنا ہے
سورج کی انگلی
کو تھام کے چلنا ہے
مت کھیل انگاروں سے
ظالم بجلی کے
ان ننگے تاروں سے
کھلتی ہوئی فصلوں تک
ہم کو جینا ہے
آتی ہوئی نسلوں تک
صحرا مِرا دامن ہے
سورج سے بھی بڑا
مِرے دل کا آنگن ہے