سوچوں کے پر ماہیا
پورا نہ ہو! ایسا
کوئی وعدہ نہ کر ماہیا
مجبورِ زمانہ ہیں
ہم تری دنیاکا
بے کیف فسانہ ہیں
میرا پنڈ شاہ پور نہیں
آنا چاہو تو
کنڈان بھی دُور نہیں
دکھ درد سوائے ہیں
چھوڑ کے’’ پِنڈ‘‘اپنا
ترے شہر میں آئے ہیں
بے بال و پر ماہیا
جیون تو سارا
ہے ، ایک سفر ماہیا