عادل حیات(دہلی)
مِرے سامنے ہیں
کئی ایک چہرے
جوانجان سے لگ رہے ہیں
مگر کچھ لکیریں بھی اُبھری ہوئی ہیں
تفکر کی یکساں
انہیں دیکھ کراب یہ احساس ہوتا ہے، جیسے
یہ سب میرے ماضی کا حصہ ہیں ،جن کو
میں خود زندگی کے
کسی نہ کسی موڑ پر چھوڑ آیا تھا،تنہا
نئے خول میں سج سجا کر یہ چہرے
مجھے آج شفاف درپن دکھانے لگے ہیں
مجھی کو مِرے رُوبرو پھر کیے جا رہے ہیں!