پرویز مظفر(برمنگھم)
جو میرے گناہوں پہ نظر رکھتے ہیں
البم میں وہی تتلی کے پر رکھتے ہیں
ظالم کی سماعت میں خلل پڑتا ہے
مظلوم کے الفاظ اثر رکھتے ہیں
کس وقت کہاں، کون، جلاتا ہے چراغ
اتنی تو پتنگے بھی خبر رکھتے ہیں
ہیں آبلے کانٹوں کے لئے پَیروں میں
تاروں کے لئے دیدۂ تر رکھتے ہیں
باتیں وہ بھلا کیسے کریں گے کھل کر
پرویز ؔمیاں دل میں جو ڈر رکھتے ہیں