نُور محمد یاس(بھوپال)
کون ہے مجھ میں یہ خدشات کا بونے والا
ذہن کے پھول میں کانٹے سے چبھونے والا
انتقام ایسا لیا ذوقِ متانت کہ اب
ہنسنے والا ہے کوئی مجھ پہ ، نہ رونے والا
کروٹیں لیتے ہیں معصوم زمانے مجھ میں
جب بھی آواز لگاتا ہے کھلونے والا
اجنبی رہ نہیں سکتا کسی صورت لوگو!
اپنی خوشبو مِری سانسوں میں پرونے والا
یاسؔ کی چال سے اے سطح نشینو! بچنا
تہہ میں پہنچا کے وہ تم کو ہے ڈبونے والا