ترنم ریاض(دہلی)
کِس کِس سے کہے گی تُو
کوئی نہ دیکھے کہیں
پلکوں میں چھُپے آنسو
دل میں ہی سمایارہے
راز مرے دل کا
افشا ہی نہ ہوجائے
ہاں غم کو چھُپا نہ سکوں
آہ نکل جائے
کتنے بھی جتن کرلوں
کچھ بھی نہ بتاؤں گی
چھیڑو نہ سکھیو مجھے
رونے لگ جاؤں گی
سب خوشیوں سے ڈرتاہے
اب تو مرا ہرپل
دل رونے کو کرتاہے
بس مرگ جوانی ہو
آہوں بھری دنیا!
اب ختم کہانی ہو