اکمل شاکر(پسنی)
پیاس
میرے دل کے برتن میں
پانی میٹھا رہتا تھا
ایک کنواری پیاس مری ہمسائی تھی
لیکن کل میں پانی بھرنا بھول گیا تھا
ایک صدی تک جینا مرنا بھول گیا تھا
احساس
تری تصویر میں
اک اوردنیا کی کہانی ہے
جو باقی ہے
جو فانی ہے
اتفاق
کبھی میں تھا،کبھی تو تھی
کبھی امید اور خوشیوں کا میلہ تھا
کبھی تو بھی اکیلی تھی
کبھی میں بھی اکیلا تھا