فیصل عظیم(امریکہ)
ایک جزیرہ تیرے گھر کا
ایک جزیرہ میرے گھر کا
ایک جزیرہ بازاروں کا
ایک جزیرہ وہ ہے جس پر خود کو بیچ کے آجاتا ہوں
ایک جزیرہ خوشیوں کا ہے
ایک جزیرے پر مسجد ہے
ایک پہ رقص اور موسیقی کے ساز سجے ہیں
اور جزیروں کو آپس میں
سڑکیں جوڑ دیا کرتی ہیں
اب کے چھٹی کا دن ہو گا
تو ہم پھر اپنی گاڑی میں
اُن سڑکوں پر بہتے ہوں گے