عاکفؔ غنی(فرانس)
مجھ پہ بارانِ الطاف کر دیجیئے
داغِ عصیاں مرے صاف کر دیجئیے
میرے وجدان میں کیجئیے روشنی
کیجئیے چاروں اطراف کر دیجئیے
رحمتِ خاص کا میں طلبگار ہوں
میرے جُرموں کا اتلاف کر دیجئیے
علم و فن کے دیوں سے کروں روشنی
مجھ میں بیدار اوصاف کر دیجئیے
میں گنہہ گار ہوں میں سیہ کار ہوں
بارِ عصیاں میں اخفاف کر دیجئیے
خیر لکھ دیجئیے میرے شر کی جگہ
میری قسمت میں احراف کر دیجئیے
اپنے فضل و کرم سے مرے قلب کو
مرکزِ نورِ ایلاف کر دیجئیے