سچائی سزا دے گی
ناصر سے تم کو
منصور بنا دے گی
حالات نے مار دیا
ہم کو غریبی کی
بہتات نے مار دیا
ہالینڈ میں رہتے ہیں
اپنے عزیزوں کی
فرقت کو سہتے ہیں
شطرنج کا کھیل کہو
یورپ کو یارو
اک میٹھی ’’جیل ‘‘ کہو
شوق اونچی اڑانوں کا
رشتہ کاٹ گیا
دھرتی سے جوانوں کا