قدموں میں جھکاڈالا
اُس نے محبت کی
اور پھل بھی چکھا ڈالا
موجوں میں روانی تھی
دھولیے ہاتھ ہم نے
ندی بڑی دانی تھی
اک رشتہ میں جوڑ آیا
آنکھیں تو لے آیا
اور دل وہیں چھوڑ آیا
خوابوں میں جو بستے ہیں
خواب سناؤ تو
وہ ہم پہ ہی ہنستے ہیں
جب زخم پگھلتے ہیں
بنسی نہیں گاتی
مرے زخم مچلتے ہیں