محمد فیروز شاہ(میانوالی)
اپنے اپنے دکھ
مِرا دکھ تم سے بالکل مختلف ہے!
مجھے دولت کی ہے کوئی تمنا
نہ خواہش شہرتوں کی میرے دل میں
نہ ہی منصب کے لالچ میں پڑا ہوں !!
زرومال و مناصب،
شہرت و جاگیر کی دلدل میں
سر سے پاؤں تک دھنسی ہوئی فرعون دنیا!
میں اک حرفِ ملائم کو ترستا
رہ گیا ہوں!!!
محمد فیروز شاہ
پیار کا وقار
اس نے فیروز میری باتوں کی
جب سے تصدیق چاہی
غیروں سے!
میں نے تب بات کرنا چھوڑ دیا
دوستی نام اعتماد کا ہے!