رؤف خیر(حیدرآباد)
ساحلی علاقوں پر رہنے والے بونوں نے
ریت کے گھروندوں سے سر نکال کر دیکھا
لمبے چوڑے شہروں کے اونچے اونچے محلوں میں
خوش ادا و قد آور بعض لوگ رہتے ہیں
سارے لوگ عزت سے جن کا نام لیتے ہیں
ساحلی علاقوں پر رہنے والے بونوں کے
چہرے تمتما اُٹھے
جیسے ان کے سینوں میں کوئی پھانس چبھتی ہو
ایک روز بونوں نے جمع اک جگہ ہوکر
فیصلہ یہ فرمایا
ایک ایک قد آور قتل کر دیا جائے
خوش ادا و قد آور قتل ہو گئے لیکن
مسکراتے بونوں کا قد تو پھر بھی چھوٹا ہے!