راشد جمال فاروقی
یہ معرکہ بھی عجب ہے
کہ جس سے لڑتا ہوں
وہ میں ہی خود ہوں
اجز مرا مرے دشمن کے حق میں جاتا ہے
جو چل رہے ہیں وہ تیرو تفنگ اپنے ہیں
جو کاٹتے ہیں وہ سامانِ جنگ اپنے ہیں
میں سرخرو ہوں تو خود اپنے خوں کی رنگت سے
میں آشنا ہوں خود ایذا دہی کی لذّت سے
عجیب جنگ مرے اندروں میں چھڑتی ہے
مری اتا مری بے مائیگی سے لڑتی ہے
میں بے ضرر ہوں
بس اپنے سوا، سبھی کے لئے