حمایت علی شاعر(کراچی)
(اپنی شریک حیات معراج نسیم مرحومہ کے نام)
کتنی مشکل سے وقت کٹتا ہے
کچھ مِرا دل ہی جانتا ہے اسے
اک برس۔۔اک صدی لگے اب تو
جب سے ہم بچھڑے، زندگی کیا ہے
ایک بے معنی،ایک فضول سی شے
اب تو جی چاہے،موت آجائے
کتنی مشکل سے وقت کٹتا ہے
کچھ مِرا دل ہی جانتا ہے اسے
مجھ سے کہتے ہیں کچھ مِرے ساتھی
کس لیے جی رہے ہو تم تنہا
زندگی ایک بار ملتی ہے
گھر بسا لو،کسی کو اپنا لو
لوگ تو چار چار کرتے ہیں
شادیاں بار بار کرتے ہیں
کوئی بیوہ ہی منتخب کر لو
مجھ سے کہتے ہیں کچھ مرے ساتھی
کس لیے جی رہے ہو تم تنہا
کاش وہ جانتے کہ میں کیا ہوں
جو بھی ہوں،میرا دل مسلماں ہے
شرک کیسے قبول ہو کہ مِرا
’’وحدہ لا شریک‘‘ ایماں ہے