طاہر مجید(جرمنی)
آخری دکھ
جس دن تو مجھ سے بچھڑا تھا
لوگ بہت روتے تھے
اشکوں کا طوفان اٹھا تھا
لیکن میں خاموش کھڑا تھا
میرے آنسو
پلکوں کی دہلیز پہ آکر
رُک سے گئے تھے
میں نے سوچا
مرجانے کے بعد بھی ،گھنٹوں
کان تو سنتے رہتے ہیں
آج اگر میں رویا ،تیرے کان سنیں گے
میرے رونے کی آواز کو سن کر
تجھ کو بھی تو دکھ ہو گا
میں تو اب دکھ سہنا سیکھ ہی لوں گا
لیکن آج میں تجھ کو دُکھ
یہ آخری دُکھ نہ دوں گا!