ناصر نظامی(ہالینڈ)
تسلسل
مار جاتی ہے ہر سانس جاتی ہوئی
زندہ کرتی ہے
ہر سانس آتی ہوئی
مر کے جینے کا اور جی کے مرنے کا
شاید تسلسل ہے یہ زندگی!
خوف
مجھے معلوم ہے کہ داغ سب ہیں
میرے چہرے پر
مگر میں پھر بھی ان داغوں سے
صاف انکار کرتا ہوں
میں اپنے صاف چہرے پر
بہت اصرار کرتا ہوں
اسی اصرار کے باعث
میں دل کے آئینے کے روبرو
ہونے سے بے حد خوف کھاتا ہوں!