ترنم ریاض(دہلی)
وجودیت
کہیں دشت و بیاباں میں
کسی دیو دار سے لپٹی
کوئی بے رنگ سوکھی بیل
یا کوئی کھنڈر ویرانے میں
پاتال سے نکلی کوئی اجڑی ہوئی تہذیب
کوئی بے نشاں بستی
کوئی ٹوٹا ہوا کتبہ
وگرنہ پھر
کسی تربت کا اک بے نام پتھر ہی
میں ایسی کوئی بھی شے ہونا چاہوں
اس جہاں کی گمشدہ چیزوں کے اندر
کھونا چاہوں