امین خیال(جاپان)
الطاف محمدؐ کے
لکھ نہ سکا کوئی
اوصاف محمدؐ کے
ہمدرد غریبوں کے
پاک نبیؐ میرے
غم خوار یتیموں کے
مسجد کا کونا ہے
لوہا مدینے کا
میرے لئے سونا ہے
کملی کا سایا ہے
مشفق ان جیسا
جگ میں نہیں آیا ہے
چاند آپ کا ہالہ ہے
نامِ محمدؐ سے
گھر گھر میں اجالا ہے
بدلی کا سایا ہے
نور عیاں ہو کر
بَن احمدؐ آیا ہے
۔۔۔۔۔۔
سجاد مرزا
(گوجرانوالہ)
آنکھوں میں مدینہ ہے
نوری جلوے سے
روشن مرا سینہ ہے
آجائے پیام اُنؐکا
جلد مدینے میں
پہنچے گا غلام اُنؐ کا
طیبہ میں چلا آؤں
اذنِ حضوریؐ ہو
سرکارؐ سکوں پاؤں
مستی میں سدا جھوموں
شہر مدینے کے
ذروں کو اگر چوموں
بلواؤ مدینے میں
لطف نہیں آقاؐ!
ملتا مجھے جینے میں
دکھ دور ہوں سب میرے
شرط ہے یہ مولاؐ!
طیبہ میں لگیں ڈیرے
۔۔۔۔۔۔
اعجاز عبید
(حیدرآباد ۔دکن)
کیا خوشبو سوندھی ہے
بارش رحمت کی
یثرب کی مٹّی ہے
کیسا یہ سرور آیا
خاکِ مدینہ سے
مری آنکھوں میں نور آیا
اک نام کو چوما تھا
طیبہ پہنچے تو
ہر نفس مہکتا تھا
جو ہیں وہ پیشِ رسولؐ
کچھ نہیں صحرا میں
بس ناگ پھنی کے پھول
میں پیر کہاں رکھوں
گزرے ہوں گے نبیؐ
بس مٹّی کو چوموں