گلشن کھنہ(لندن)
ست رنگی دھنک دیکھی
گوری کی آنکھوں میں
ہیروں سی چمک دیکھی
وہ سپنوں میں آتے ہیں
برہا کی راتوں میں
رہ رہ کے رُلاتے ہیں
ساون کے نظارے ہیں
پھول ہیں جتنے بھی
سب تم پر وارے ہیں
ہے آگ ہواؤں میں
ڈھونڈوں تجھے سجنی
لندن کی فضاؤں میں
خود کو بہلاتے ہیں
لوگ جلائیں دئیے
ہم دل کو جلاتے ہیں
ساحل پہ مچھیرے ہیں
جان بلکتی ہے
یہ غم مجھے گھیرے ہیں
روتے ہیں، رُلاتے ہیں
ہجر کے موسم میں
بادل جب آتے ہیں
اک بار تو ملنا ہے
زخم میرے دل کا
ترے ہاتھوں سِلنا ہے
ہیرا ہے نہ موتی ہے
اتنا ہی جانوں،وہ
میری آنکھ کی جو تی ہے
سینے میں ہوک اُٹھے
گھر کے بغیچے میں
کوئل جب کُوک اُٹھے