طاہر مجید(جرمنی)
آؤ ہم تم
پھر سے گلے لگائیں اک دوجے کو
بھول کے سب ماضی کی نفرت
پھر سے پیار کریں ہم ایسا
جیسے ہم تم بچھڑے تھے
پر اک دوجے کو بھولے کب تھے!
آؤ
ساری نفرت کی دیواریں
اپنے ہاتھ سے توڑیں
پھر سے پیار کا رشتہ جوڑیں
ماضی کا وہ سارا عرصہ
جیسے ایک بھیانک سپنا تھا
اس سپنے کو توڑیں
پھر سے پیار کا رشتہ جوڑیں
آؤ ہم تم
اک دوجے کو
پھر سے گلے لگائیں!