کلیم ظفر(کینیڈا)
دیکھ لیتا ہے اک نظر مجھ کو
زندہ رکھتا ہے یہ اثر مجھ کو
آسمانوں کو چھو رہی ہے آج
زندگی کر کے مختصر مجھ کو
ہر خبر آ پ ہی کو دیتا ہے
اور سمجھتا ہے بے خبر مجھ کو
آزماتا بھی ہے وہی ہربار
وہ جو رکھتا ہے معتبر مجھ کو
سچ ہے تیرا کہا کہ جھوٹ ہے سب
سب میں شامل نہ کر مگر مجھ کو
تیرے در پر جھکادیا میں نے
اونچا رکھنا تھا اپنا سر مجھ کو
کیا خبر اس نے کتنا یاد کیا
جس نے پو چھا نہ لوٹ کر مجھ کو