طاہر مجید(جرمنی)
درد کا اظہار کرنا ظالموں کے شہر میں
کچھ اضافہ اور کردیتا ہے ان کے قہر میں
کیا کرے گا وہ بھلا رعنائیوں کے تذکرے
زندگی جس نے گزاری ہو بھری دوپہر میں
نفرتوں کا اک الاؤ تم جلا کر دیکھ لو
ڈھونڈ لیں گے زہر کا تریاق بھی ہم زہر میں
رات بھر اس کی محبت میں سمندر محو تھا
دن چڑھا تو چاند کی تصویر تھی ہر لہر میں
اس کو جنت کی بشارت دیجئے طاہرؔ مجید
کاٹ لیں جس نے سزائیں سب کی سب اس دہر میں