سلیمان جاذب
تن بدن سے لپٹ گئی سردی
پھر بھی لگتی ہے اجنبی سردی
میرے ہمراز میرے ساتھی ہیں
چودھویں شب کی چاندنی ، سردی
سردیاں اور غضب کی بارش بھی
اور رگ و پے میں اجنبی سردی
سرد مہری دلوں میں ایسی تھی
اور بھی کچھ ٹھٹھر گئی سردی
چاند جاذبؔ جو مسکراتا ہے
کرنے لگتی ہے گدگدی سردی