فرحت حسین خوشدل(ہزاری باغ)
صدائے نعت سے یہ جسم و جان ہے روشن
نبیؐ کے ذکر سے اک اک مکان ہے روشن
تری عطا ہو تو حسّانؓ کی طرح مولیٰ
میں کہہ سکوں گا کہ میری زبان ہے روشن
بس ایک نام کی خوشبو رہی ہے لب پہ مِرے
یہی وہ اسم ہے جس سے یہ جان ہے روشن
نکل کے غارِ حرا سے دیا تھا قوم کو جو
ابھی تک آپؐ کا اک اک بیان ہے روشن
نہ اُنؐ کے بعد نہ اُن جیسا کوئی پہلے ہوا
یہی سبب ہے کہ ہر آن بان ہے روشن
صراطِ خیر کا طالب رہا ہوں میں اب تک
اسی طلب کے سبب میری جان ہے روشن
یقین،صبر و رضا،علم و عدل دنیا میں
نبیؐ کے فیض سے خوشدلؔ ہر آن ہے روشن