ڈاکٹر محبوب راہی
غلام جن کے ہیں سب،اک غلام میں بھی ہوں
کہ جاں نثارِ رسولِ انامؐ میں بھی ہوں
مِرا مقام ہے شاہِ رسلؐ کے قدموں میں
تو کائنات میں عالی مقام میں بھی ہوں
زباں پہ نامِ محمدؐ کا ورد ہے پیہم
سراپا وقفِ درودو سلام میں بھی ہوں
مِرے بھی دل میں ہے غم امّتِ محمد ؐ کا
تڑپ سے جس کی بہت شاد کام میں بھی ہوں
میں خاک پائے محمدؐ کا ذرّۂ ناچیز
سنو! کہ موجبِ صد احترام میں بھی ہوں
رواں ہے ساقیٔ کوثرؐ کا فیض عام جہاں
وہیں پہ ایک طلب گارِ جام میں بھی ہوں
صلہ ہے نعتِ محمدؐ کا ورنہ اے راہیؔ
کہاں کا ایسا بھلا خوش کلام میں بھی ہوں