سلیمان جاذب
تن بدن سے لپٹ گئی سردی
پھر بھی لگتی ہے اجنبی سردی
دیکھ کر چاند مسکراتا ہے
کرتی جاتی ہے گدی ، گدی سردی
میرے ہمراز میرے ساتھی ہیں
چودھویں شب کی چاندنی سردی
آج باہر غضب کی با رش ہے
آج اپنوں میں اجنبی سردی
سرد مہری تھی جاذبی اتنی
اور بھی کچھ ٹھٹھر گئی سردی