پرویز مظفر(برمنگھم)
قیدی
تنہائی کی دلائی اوڑھے ہوئے
صبح سے منہ موڑے ہوئے
اپنی قسمت کو کوستے ہوئے
آدھی سے زیادہ زندگی کاٹ دی سوچتے ہوئے
قدم تھے کہ بڑھ نہ پائے
ہاتھ اس کے روشنی کر نہ پائے
بیٹھے ہیں اسی جگہ
ارادے، سگریٹ کے دھوئیں میں لپیٹے ہوئے
جو اَب جگہ جگہ دیواروں پر چپک گئے ہیں!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تہذیب کے دائرے
ہم سوال پوچھتے ہیں اپنے آپ سے
کیوں ہماری تہذیب نے
شرم و احترام کے اتنے پردے
ڈال رکھے ہیں؟
کہ کبھی کبھی تو
اپنے آپ میں ہی
گھٹ کر رہ جاتا ہے انسان!