فرحت نواز(رحیم یارخان)
سرداروں کی یورش ہر پل بڑھتی جائے
میرے چاہنے والے!
سب ہی تیری جان کے دشمن ٹھہرے
میری مانو
میری من بستی سے تم ہجرت کرجاؤ
خدا کرے کوئی امن محبت کی دھرتی تم کو مل جائے
ساتھ تمہارے کیسے ہولوں
بعد میں آنے کا وعدہ بھی کر نہیں سکتی
میرے پاس امانتیں ہیں جو
کس کو سونپوں؟
کوئی بھی ذمہ لے نہیں سکتا
ظاہر ہے اپنے بستر پر
مجھ کو خود ہی سونا ہوگا!