انجم اعظمی(کلکتہ)
کہتا ہوں جسے اپنا
زخم لگاتا ہے
سینے پہ وہی گہرا
بس دھوپ میں پلتا جا
چھاؤں سے کیا لینا
تو ایک شجر ٹھہرا
بے لوث طبیعت رکھ
رنج نہیں ہوگا
اخلاص سے نسبت رکھ
حالات ہوں جیسے بھی
کفر ہے مایوسی
کر فکر بدلنے کی
تم حوصلہ مت ہارو
کام لگن سے لو
تقدیر بنا ڈالو
کیوں لطف سے ہو عاری
شعر کہو جو بھی
کچھ اس میں ہو فنکاری