ڈاکٹرفاروق شکیل
(حیدر آباد،دکن)
ہر زخم پرانا ہے
درد جو ہے دل میں
یادوں کا خزانہ ہے
چہرے پہ تبسم ہے
بات نہیں کرتا
خاموش تکلم ہے
ڈستا ہے ہرا موسم
زخم ہرے کر کے
دیتا ہے سزا موسم
زخموں کو پروتا ہے
درد کو وہ اپنے
ماہیے میں پروتا ہے
نفرت کو مٹانا ہے
پیار کی ہریالی
ہر دل میں اُگانا ہے