استحکام خاندان میں زوجین کے کردار کا جائزہ لینے کے بعد مندرجہ ذیل سفارشات مرتب کی جاتی ہیں۔
۱۔ استحکام خاندان کے لیے زوجین میں باہم محبت و مؤدت، تعاون، ہم آہنگی مشاورت اور احترام باہمی ہو۔ نیز جانبین حسن سلوک، ایثار، عفو درگزر اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔
۲۔ زوجین کے لیے دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم لازمی قرار دی جائے۔ خصوصاً حسن معاشرت، نکاح طلاق اور حقوق زوجین کی تعلیم لازمی دی جائے۔
۳۔ شادی سے قبل زوجین کے والدین و دیگر اعزہ و اقارب زوجین کی نئے رشتوں کے حقوق و فرائض کے حوالے سے ذہن سازی کریں۔
۴۔ زوجین کو نکاح کے مقاصد، نکاح کی اہمیت، خاندان کی اہمیت، نکاح سے متعلقہ شرعی معاملات سے آگاہی، اپنی ذمہ داریوں سے واقفیت، زوجین کے حقوق، کامیاب ازدواجی، ازدواجی نفسیات اور خانگی مسائل کے حل کے لیے تربیت اور میرج کونسلنگ کا اہتمام کیا جائے۔
۵۔ مساجد اور مدارس میں سیرت طیبہ کے خانگی زندگی کے حوالے سے خوبصورت گوشوں کو نمایاں کیا جائے۔ اور معاشرے میں مرد کی قوامیت کے غلط تصور کی نفی کرتے ہوئے سیرت طیبہ کی روشنی میں قوامیت کے درست مفہوم کو اجاگر کیا جائے۔
۶۔ تعلیمی نصابات میں معاشرتی و خاندانی مسائل پر موضوعات ضرور شامل کیے جائیں تا کہ منفی رویوں کی حوصلہ شکنی ہو سکے۔
۷۔ زوجین معمولی تنازعات کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی ذات تک محدود رکھیں۔ لیکن اگر معاملہ زیادہ سنجیدہ ہو تو بہتر ہے کہ خاندان کے مخلص اور دانش مند بزرگوں کو مصالحت کے لیے شامل کیا جائے۔
۸۔ گھریلو تشدد کے سد باب کے لیے قانون سازی کی جائے۔
۹۔ خاندانی اقدار کے فروغ اور خاندان کے استحکام کی خاطر ذرائع ابلاغ مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔ لہٰذا ایسے پروگرام نشر کیے جائیں جو خاندانی اقدار کو فروغ دینے میں ممد و معاون ثابت ہوں۔ منفی رویوں کی اصلاح کے لیے پروگرام ترتیب دیئے جائیں تا کہ رویوں میں مثبت تبدیلی لائی جا سکے۔
۱۰۔ ٹی وی ٹاک شوز میں حقوق العباد، خاندان کی اہمیت و استحکام، ازدواجی مسائل و معاملات، معاشرتی رسوم و مسائل وغیرہ کے موضوعات پر مباحث و مذاکرات کا اہتمام کیا جائے۔
۱۱۔ خاندانی نظام اور اس سے متعلقہ مسائل اور معاملات کے حوالے سے سیمینارز، ورکشاپس، کا اہتمام کیا جائے۔
٭٭٭