بن برسے برسات کھڑی ہے باہر
دن ہے یا کہ رات ، کھڑی ہے باہر
دل کی اک اک بات چھپائی تھی ہم نے
دل کی اک اک بات کھڑی ہے باہر
جیت کے باجے گاجے اندر بجتے ہیں
ماتم کرتی مات ، کھڑی ہے باہر
گھر کے اندر بسنے کی تیاری ہے
لینے کو بارات کھڑی ہے باہر
تم جاویدؔ ابھی تک اندر بیٹھے ہو
سورج کی سوغات کھڑی ہے باہر